وہ جس کے لیے محفل کونین سجی ہے
فردوس بریں جس کے وسیلے سے بنی ہے
وہ ہاشمی مکی مدنی العربی ہے
وہ میرا نبی میرا نبی میرا نبی ہے
احمد ہے محمد ہے وہی ختم ِ رُسل ہے
مخدوم و مربّی ہے وہی والئ کل ہے
اُس پر ہی نظر سارے زمانے کی لگی ہے
وہ میرا نبی میرا نبی میرا نبی ہے
والشمس ضحٰی چہره انور کی جھلک ہے
والیل سجیٰ گیسوئے حضرت کی لچک ہے
عالم کو ضیاء جس کے وسیلے سے ملی ہے
وہ میرا نبی میرا نبی میرا نبی ہے
اللہ کا فرماں الم نشرح لک صدرک
منسوب ہے جس سے ورفعنا لک ذکرک
جس ذات کا قرآن میں بھی ذکر جلی ہے
وہ میرا نبی میرا نبی میرا نبی ہے
مُزّمل و یٰسین و مدّثر و طٰہٰ
کیا کیا نئے القاب سے مولا نے پکارا
کیا شان ہے اس کی کہ جو اُمّی لقبی ہے
وہ میرا نبی میرا نبی میرا نبی ہے
وہ ذات کہ جو مظہر لو لاک لما ہے
جو صاحب رف رف شب معراج ہوا ہے
اسریٰ میں امامت جسے نبیوں کی ملی ہے
وہ میرا نبی میرا نبی میرا نبی ہے
کس درجہ زمانے میں تھی مظلوم یہ عورت
پھر جس کی بدولت ملی اسے عزت و رفعت
وہ محسن و غمخوار ہمارا ہی نبی ہے
وہ میرا نبی میرا نبی میرا نبی ہے۔
(شاعر:) 《جناب مولانا احسان محسن صاحب》
(فاضل “دارالعلوم دیوبند”)